ممبئی،17فروری(ایجنسی) مبینہ جاسوسی کے معاملے میں پاکستان کی جیل میں بند ممبئی کے ایک انجینئر کے والدین نے پڑوسی ملک کے حکام سے رحم اور ان کے بیٹے کو انسانی بنیاد پر رہا کرنے کی درخواست کی ہے.
نجینئرنگ اور مینجمنٹ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کرنے والے 31 سالہ حامد انصاری کی والدہ فوزیہ انصاری نے کہا، میں نے ہندوستان اور پاکستان حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ میرے بیٹے کے معاملے کو رحم کے جذبے سے اور سیاست سے اوپر اٹھ کر دیکھیں. حامد انصاری پاکستان کی عدالت میں تین سال سے جیل میں بند ہیں.
'Jameel Noori Nastaleeq'; font-size: 18px; text-align: start;">حامد انصاری سال 2012 میں غیر قانونی طریقے سے افغانستان سے پاکستان گیا تھا. ایسا بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک لڑکی سے ملنے پاکستان گیا تھا، جس سے آن لائن بات چیت کے ذریعے اس کی دوستی ہوئی تھی. وہ پاکستان جانے کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا. اسے بعد میں گرفتار کیا گیا اور پاکستانی فوجی عدالت میں اس کے خلاف مقدمہ چلایا گیا، جس نے حامد انصاری کو جاسوسی کرنے کا مجرم ٹھہرایا.
اسے پاکستان کے خیبر پختونخوا صوبے کے کوہاٹ شہر میں اتوار کو مجرم ٹھہرایا گیا تھا اور پشاور سنٹرل جیل میں منتقل کر دیا گیا.